Federal Government Should Stop Treating Khyber Pakhtunkhwa Like a Stepmother, Barrister Dr.Saif
وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کرنا بند کرے، بیرسٹر محمد علی سیف
پشاور:حکومت خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف اور وزیر خوراک ظاہر شاہ نے خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا، عوام افواؤں پر کان مت دھریں، کسی کے گھر میں کچھ بارودی مواد موجود تھا جس سے دھماکہ ہوا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کرنا بند کرے، وفاق نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سے وعدہ کیا تھا کہ چیف سیکرٹری کے معاملات کو باہمی رضامندی سے طے کیا جائے گا مگر بدقسمتی سے وعدہ کرنے کے باوجود چیف سیکرٹری نہیں تعینات کیا جا رہا۔ اس موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ فاٹا (ضم اضلاع) کا بوجھ بھی ہماری حکومت پر ہے پہلے فاٹا کو الگ فنڈ دیا جاتا تھا ہمارے ساتھ شامل ہونے کے بعد فاٹا (ضم اضلاع) کا فنڈ ختم کر دیا گیا (ضم اضلاع) فاٹا کی عوام ہماری ذمہ داری ہے اور وہ ہمارا حصہ ہے ہم ان کی قدر کرتے ہیں مگر وفاق ہوش کے ناخن لے اور (ضم اضلاع) کی عوام کو ان کا حق دے۔ اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک نے کہا کہ اس سال حکومت خیبر پختونخوا درآمد شدہ گندم نہیں خریدے گی، ان کا کہنا تھا کہ فوڈ کے شعبے میں کرپشن ہوتی تھی اس لیے ایپ بنائی گئی تاکہ نظام میں شفافیت لائی جا سکے اور اب تک 14 لاکھ میٹرک ٹن گندم ایپ میں رجسٹر ہو چکی ہے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں 22 سینٹرز میں گندم کی خریداری کی جا رہی ہے خریداری کے عمل کو انتہائی شفاف بنایا گیا ہے اگر گندم کی خریدداری میں کوئی ہمارے ایس او پیز پر پورا نہیں اترتا تو ان سے خریداری نہیں ہو گی اب تک 27 ہزار 3 سو میٹرک ٹن گندم خرید چکے ہیں۔ اس موقع پر خیبر پختونخوا کے وزیرِ خوراک ظاہر شاہ طورو نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا درآمد شدہ گندم نہیں خریدے گی ہم مقامی کسانوں سے 6 لاکھ ٹن گندم خرید رہے ہیں۔ اسلام آباد میں مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیرِ خوراک ظاہر شاہ طورو نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ پہلے مرحلے میں 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 40 کلو گندم کا ریٹ 3900 روپے رکھا ہے، گندم کی خریداری کے عمل کو انتہائی شفاف بنایا گیا ہے۔ ہماری حکومت کافی عرصے بعد مقامی کسانوں سے گندم خرید رہی ہے،ہم 6 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کررہے ہیں 100 کلو گرام گندم کی قیمت 9 ہزار 720 مقرر کی گئی ہے اس موقع پر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم پنجاب کے کسانوں سے بھی گندم خرید رہے ہیں اور اس خریداری کی شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے مختلف اقدامات کررہے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ امپورٹ کی گئی گندم خیبر پختونخوا کے لوگ پسند نہیں کرتے، خیبر پختونخوا میں 22 سینٹرز میں گندم کی خریداری کی جا رہی ہے، 20 مئی سے نئے مراحل میں گندم خریدی جائے گی۔ وزیر خوراک نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے مقامی کسانوں سے گندم کی خریداری کا جو فیصلہ کیا ہے اس سے صوبے کو 12 ارب روپے کا فائدہ ہو گا۔ وزیرِ خوراک خیبر پختونخوا نے کہا کہ آٹے کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے بعد صوبے میں 120 گرام کی روٹی 15 روپے اور 240 گرام کی روٹی 30 میں روپے کردی ہے جو بھی حکومتی نرخ کی خلاف ورزی کریگا اسکے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائیگی اور انہیں جیل کی ہوا کھانی پڑیگی۔