پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں پر عملدرآمد میں انتہائی سنجیدہ ہے،ضم شدہ اضلاع میں مقامی جرگوں کا سلسلہ آئندہ ہفتے سے شروع کیا جائے گا، مقامی جرگوں میں عمائدین اور دیگر سٹیک ہولڈرز سے امن کے قیام کے لیے مشاورت کی جائے گی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ مشاورتی عمل مکمل ہونے کے بعد ایک گرینڈ جرگہ منعقد کیا جائے گا،گرینڈ جرگے کی سفارشات کی روشنی میں امن کے قیام کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے، امن کے قیام کے لیے مقامی عمائدین اور عوام کو اعتماد میں لینا ضروری ہے، شرپسند عناصر ایک منظم حکمت عملی کے تحت آبادیوں میں چھپ کر سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنا رہے ہیں۔انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ شرپسند عناصر کو آبادیوں سے نکال کر اپنے علاقوں کو پرامن بنائیں ۔خیبر پختونخوا حکومت جنگ زدہ علاقوں کو ترقی کی راہ پر ڈالنے اور ان کی محرومیوں کے ازالے کے لیے سنجیدہ ہے، ضم شدہ اضلاع کو صوبے کے دیگر اضلاع کے برابر لانے کے لیے وہاں امن کا قیام ضروری ہے اور امن کے بغیر ترقی مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ فاٹا انضمام کا مقصد ضم اضلاع کو صوبے کے دیگر اضلاع کے برابر لانا تھا تاہم بدقسمتی سے ضم اضلاع ترقی کے دوڑ میں تاحال پیچھے ہیں جسکی وجہ وہاں امن امان کی خراب صورتحال ہے۔ ضم اضلاع کی محرومیوں کے ازالے کے لئے سب سے پہلے وہاں امن قائم کرنا ہے جسکے لئے وزیر اعلی علی امین خان گنڈاپور کی سربراہی میں خیبر پختونخوا حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس بلائی تھی جس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ ان فیصلوں میں سب سے اہم ضم اضلاع میں امن کا قیام ہے جسکے لئے آئندہ ہفتے سے جرگوں کا سلسلہ شروع کیا جائیگا۔