پشاور:وزیر اعلی خیبر پختونخوا کےمشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی وفاقی حکومت نے بغض عمران خان میں ملک میں اندھیر نگری چوپٹ راج قائم کر رکھا ہے۔چیف الیکشن کمشنر کس حیثیت میں تاحال اپنے عہدے پر فائز ہیں؟ ان کی مدتِ ملازمت کب کی ختم ہو چکی ہے، پھر بھی وہ عہدے سے چمٹے ہوئے ہیں،وہ کس قانونی یا آئینی اختیار کے تحت عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے تنخوااور مراعات لے رہے ہیں؟ ان کی واحد “خدمت” یہ ہے کہ انہوں نےملکی تاریخ کی بدترین انتخابی دھاندلی کروائی ہے ، اگر شریف خاندان انہیں اتنا ہی عزیز رکھتا ہے تو انہیں عوام کے پیسوں سے تنخواہ دینے کی بجائے اپنا ذاتی ملازم بنا لے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ جعلی حکومت احسانات کا بدلہ قوم کے وسائل سے نہ دے، ایک طرف عوام کے مینڈیٹ کی چوری میں سہولت کاری کی گئی، دوسری جانب قوم کے ٹیکسوں سے غیر قانونی مراعات دی جا رہی ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کا اب تک عہدے پر قائم رہنا آئین اور قانون سے کھلی بغاوت کے مترادف ہے، انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت چیف الیکشن کمشنر کے احسان کے تلے دبے ہیں اس لئے غیر قانونی طور پر عہدے پر بحال رکھا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے فارم 47 ذریعے قوم کے مینڈیٹ پر جو ڈاکہ ڈالا ہے تاریخ میں اسکی مثال نہیں ملتی ہے۔ اس مذموم حرکت کیوجہ سے بین الاقوامی سطح پر ملک کی بدنامی ہوئی ہے، چیف الیکشن کمشنر کو عوام کے مینڈیٹ چوری کا حساب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ