پشاور:وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ بائیکاٹ کرنے والوں کے بغیر بھی وزیراعلیٰ کی قیادت میں ال پارٹیز کامیابی سے منعقد ہوئی ہے۔اے پی سی کا بائیکاٹ کرنے والی سیاسی جماعتیں دراصل امن کی خواہاں نہیں ہیں، اے پی سی کسی سیاسی مقصد کے لیے نہیں بلکہ صوبے میں امن کے قیام کے لیے بلائی گئی تھی، بائیکاٹ کرنے والے بتائیں کہ وہ امن قائم کرنے والوں کے ساتھ ہیں یا بدامنی پھیلانے والوں کے ساتھ؟۔وزیراعلیٰ کی قیادت میں منعقدہ اے پی سی نے امن کے قیام کے لیے دلیرانہ فیصلے کیے ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ فیصل کریم کنڈی سمیت دیگر بائیکاٹ کرنے والوں میں ایسے دلیرانہ فیصلے کرنے کی سکت نہیں تھی، اسی لیے انہوں نے ال پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کیا، فیصل کریم کنڈی کو سمجھنا چاہیے کہ ان کی عدم موجودگی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھاکہ جو جماعتیں اے پی سی کا بائیکاٹ کر رہی ہیں، اب وہ کس منہ سے امن اور صوبے کی ترقی کی بات کریں گی؟ اے پی سی وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت کی ایک مخلصانہ کوشش تھی، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہاکہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں صوبائی حکومت امن کے قیام کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے، اپوزیشن جماعتوں کو بھی امن کے قیام میں حکومت کا ساتھ دینا چاہیے، انہوں نے کہا کہ صوبے میں دہشت گردی کسی ایک جماعت کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ دہشت گردی ایک مشترکہ مسئلہ ہے اور اس کا پائیدار حل بھی مشترکہ کوششوں سے ہی ممکن ہے، خیبر پختونخوا حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنے وسائل سے بڑھ کر خرچ کر رہی ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وفاق دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہا ہے۔ وفاق صوبائی حکومت کو مضبوط بنانے کے بجائے کمزور کر رہا ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں صوبے کے فنڈز دانستہ طور پر روکے گئے ہیں، دہشت گردی جیسے حساس اور سنگین مسئلے پر سیاست سے گریز کرنا چاہیے، وفاق کو صوبے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کر کے، اسے معاشی طور پر مضبوط کرنا چاہیے۔