پشاور:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل انعام کے لیے نامزدگی کو خوشامدی سیاست کی انتہا قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص مسلمانوں پر بم برساتا ہے، اسے نوبیل انعام کے لیے نامزد کرنا ناقابلِ فہم ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ صدر ٹرمپ، جنہیں شہباز شریف نوبیل انعام یافتہ بنانا چاہتے ہیں، نے نہ صرف ایران پر براہِ راست حملہ کیا بلکہ آٹھ مرتبہ غزہ میں جنگ بندی کی قراردادوں کو بھی مسترد کیا۔ اب ایران اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کی بجائے، معصوم شہریوں پر براہِ راست حملے کیے جا رہے ہیں، اور شہباز شریف اس سب پر خاموش رہ کر نوبیل انعام کی نامزدگی کی بات کر رہے ہیں، جو قابلِ مذمت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خوشامد کی بھی کوئی حد ہوتی ہے، اور شہباز شریف کے حالیہ بیانات نہ صرف باعثِ شرم ہیں بلکہ غلامی کی آخری حد کو ظاہر کرتے ہیں۔ ٹرمپ کو نوبیل انعام کے لیے نامزد کرنا درحقیقت امتِ مسلمہ کی تذلیل کے مترادف ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کو خوشامد چھوڑ کر ‘ایبسولیوٹلی ناٹ’ کہنے کی ہمت پیدا کرنی چاہیے۔ اگر اقتدار کے لیے خوشامد ضروری ہے تو قیدی نمبر 804 بن جانا کہیں زیادہ باعزت ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان آج قید میں ضرور ہیں، لیکن ان کی ‘ایبسولیوٹلی ناٹ’ پالیسی نے انہیں عوام کے دلوں میں زندہ رکھا ہے۔ انہوں نے کبھی امتِ مسلمہ کے خون کا سودا نہیں کیا بلکہ ہمیشہ اس کی عزت، وقار اور سربلندی کے لیے سوچا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ملکی و قومی مفادات کو خوشامدانہ سیاست پر قربان کرنا قابلِ قبول نہیں۔ ہمیں بین الاقوامی سطح پر خودداری اور وقار کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، نہ کہ وہ رہنما نامزد کریں جو امتِ مسلمہ پر حملوں کے ذمہ دار ہیں