مردان:مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وکالت محض ایک پیشہ نہیں بلکہ ایک عظیم سماجی خدمت اور انصاف کی فراہمی کا مؤثر ذریعہ ہے۔ یہ شعبہ معاشرے میں قانون کی بالادستی، عوامی حقوق کے تحفظ اور مظلوموں کو انصاف دلانے کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نوجوان وکلاء خدمت، دیانت اور پیشہ ورانہ اصولوں کو اپنا نصب العین بنائیں تو کامیابی ان کے قدم چومے گی اور معاشرہ بھی ان کی خدمات کا معترف ہوگا۔وہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن مردان کے نو منتخب عہدیداران کی حلف برداری کی تقریب سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں وکلاء برادری، بار کونسل کے نمائندگان اور سول سوسائٹی کے اراکین کی بڑی تعداد شریک تھی۔اس موقع پر بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ڈسٹرکٹ بار کے لیے ایک کروڑ روپے گرانٹ کے مطالبے کو جلد وزیر اعلیٰ کے سامنے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے نو منتخب کابینہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت وکلاء برادری کو درپیش دیرینہ مسائل کے حل کے لیے پُرعزم ہے۔ تقریب میں خیبر پختونخوا بار کونسل کے نمائندگان، وکلاء برادری، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم طفیل انجم، اور بڑی تعداد میں سینئر و جونیئر وکلاء شریک تھے۔ تقریب سے بار کے نو منتخب صدر آصف اقبال ایڈوکیٹ، جنرل سیکرٹری ذوالفقار علی ایڈوکیٹ اور سٹی مئیر مردان حمایت اللہ مایار نے بھی خطاب کیا اور وکلاء برادری کو درپیش مسائل اور ان کے حل پر روشنی ڈالی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے نو منتخب کابینہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ حکومت خیبر پختونخوا وکلاء برادری کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور ان کے دیرینہ مطالبات کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مردان بار کے مسائل پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور اور صوبائی وزیر قانون سے مشاورت مکمل ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مردان جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر، جونیئر وکلاء کے لیے شیڈز، بار رومز کی سولرائزیشن اور مالی گرانٹس سمیت دیگر مطالبات پر جلد پیش رفت متوقع ہے۔ بیرسٹر سیف نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وکلاء کے لیے سازگار اور سہل کاری کا ماحول فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے سپاسنامہ میں پیش کیے گئے مطالبات پر مثبت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان وکلاء کی پیشہ ورانہ تربیت اور اسکل ڈویلپمنٹ کے لیے بار کونسلز کو جامع منصوبہ بندی کرنی چاہیے تاکہ وکلاء کی معاشی مشکلات میں کمی آئے اور وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں بہتر طریقے سے نبھا سکیں۔ مشیر اطلاعات نے مردان بار کی جانب سے ملک میں آئین و قانون کی بالادستی، جمہوریت کے استحکام اور شہریوں کو فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کے لیے کی جانے والی جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کیا۔دریں اثناء مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے تحصیل رستم کا دورہ کیا جہاں انہوں نے تحصیل پریس کلب رستم کی نو منتخب کابینہ سے حلف لیا۔ اس موقع پر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ آزاد، ذمہ دار اور پیشہ ورانہ صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کی بنیاد ہوتی ہے اور خیبر پختونخوا حکومت اس بنیاد کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی صحافی معاشرتی مسائل اجاگر کرنے، عوامی آواز حکومتی ایوانوں تک پہنچانے اور ترقیاتی اہداف کے حصول میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے رستم پریس کلب کے صحافیوں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی پیشہ ورانہ محنت اور دیانتداری قابلِ تحسین ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ صحافت کی آزادی اور میڈیا کی خود مختاری جمہوریت کے استحکام کی ضمانت ہے، اور حکومت اس آزادی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ مشیر اطلاعات نے مقامی صحافیوں پر زور دیا کہ وہ مثبت تنقید اور تعمیری رپورٹنگ کے ذریعے معاشرتی اصلاح اور گڈ گورننس کے فروغ میں اپنا کردار مزید مؤثر بنائیں۔ تقریب کے اختتام پر تحصیل پریس کلب رستم کے صدر عتیق الرحمان نے مشیر اطلاعات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے صحافیوں کے مسائل کے حل اور فلاحی منصوبوں پر عملی پیش رفت خوش آئند ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت مستقبل میں بھی صحافتی برادری کے لیے تعاون اور معاونت کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ رستم پریس کلب کے صحافی اپنی ذمہ دارانہ صحافت کے ذریعے عوامی مسائل اجاگر کرنے، مثبت تبدیلی لانے اور علاقے کی ترقی میں اپنا کردار بھرپور انداز میں ادا کرتے رہیں گے۔