وفاق کا ضم اضلاع کے فنڈز اپنے پاس رکھنا غیر قانونی وغیر آئینی ہے,بیرسٹر ڈاکٹرسیف
پشاور:وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا ہے کہ موجودہ حالات کے تناظر میں ضم اضلاع کے فنڈز صوبے کو منتقل کرنا ناگزیر ہے، ضم اضلاع میں امن و امان ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، وفاق نے غیر قانونی طور ضم اضلاع کے فنڈز اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ انضمام کے بعد ضم اضلاع کے فنڈز بھی صوبے کا حق ہے،خیبر پختونخوا کو اس فنڈ سے محروم رکھنا آئینی وقانونی خلاف ورزی ہے۔ وفاق سیاسی بغض وعناد بالائے طاق رکھ کر امن و امان جیسے اہم مسئلے پر صوبے کے ساتھ تعاون کرے اور سیاست سے گریز کریں، بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے مزید کہا کہ صوبہ اپنے وسائل کے مطابق ضم اضلاع میں امن و امان قائم کرنے کے لئے مؤثر اقدامات کر رہا ہے اس سلسلے میں پولیس اور سی ٹی ڈی کی استعدادِ کار بڑھانے کے لیے اربوں روپے مختص کیے گئے ہیں لیکن وفاق کو بھی چاہئے کہ وہ صوبے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کرے۔ انہوں نے کہا کہ انضمام کا مقصد ضم اضلاع کو صوبے کے دیگر ضلعوں کے برابر لانا اور وہاں پر ترقیاتی عمل تیز کرنا تھا تاہم انضمام کے بعد وفاق نے ضم اضلاع کے فنڈز اپنے پاس رکھے ہیں اور صوبے کو نہیں دے رہا جسکی وجہ سے ضم اضلاع میں ترقی کا عمل متاثر ہورہا ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ ضم اضلاع کو صوبے کے دیگر اضلاع کے برابر لانا خیبر پختونخوا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے تاہم وفاق اس سلسلے میں روڑے اٹکا رہا ہے۔