پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں پر اپوزیشن جماعتوں کا حلف پارلیمانی سیاست کا سیاہ ترین باب تصور ہوگا، 26ویں آئینی ترمیم کا سہارا لے کر پارلیمانی سیاست کے سینے میں چھرا گھونپا گیا ہے۔مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عوام نے جن جماعتوں کو پی ٹی آئی کے مقابلے میں مسترد کیا تھا، انہی میں پی ٹی آئی کی مخصوص نشستیں بانٹی گئی ہے جو کہ عوامی رائے کی توہین ہے، مخصوص نشستوں پر قبضہ جمانا پارلیمانی سیاست کی ساکھ پر کاری ضرب ہے جس کے ذمہ دار بے ضمیر سیاستدان ہیں۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ اگر اپوزیشن میں اخلاقی جرات ہوتی تو مخصوص نشستوں سے انکار کر دیتی، اپوزیشن جیت کر بھی غیر مطمئن ہے، جبکہ پی ٹی آئی عوامی حمایت کے باعث ہار کر بھی مطمئن ہے۔ خیبرپختونخوا کے عوام نے پی ٹی آئی کو منتخب اور دیگر جماعتوں کو مسترد کر دیا ہے۔ گورنر ہاوس میں حلف برداری تقریب کے حوالے سے بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں جمہوریت کی لاش پر حلف اٹھایا گیا ہے، اسپیکر صوبائی اسمبلی نے حلف برداری منسوخ نہیں کی تھی بلکہ حلف برداری کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے 24 جولائی تک ملتوی کی گئی تھی،انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن غلط بیانی کر رہا ہے،خیبر پختونخوا حکومت الیکشن کمیشن کی غلط بیانی کی مذمت کرتی ہے۔ گورنر ہاوس میں حلف اٹھاکر جمہوری روایات کی نفی کی گئی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن وفاقی جعلی حکومت کے اشاروں پر چل رہا ہے اورپر پی ٹی آئی کو ختم کرنے کے درپے ہے، غیر قانونی اور غیر آئینی تمام اقدامات کا مکمل ذمہ دار الیکشن کمشنر ہوگا،۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ الیکشن کمشنر کو 8 فروری کے دھاندلی زدہ انتخابات کا حساب بھی دینا ہوگا، آئین وقانون کے ساتھ جو کھلواڑ کیا جارہا ہے اسکی مثال نہیں ملتی، ذمہ داروں کو بہت جلد آئیں وقانون کی پامالیوں کا حساب دینا ہوگا۔