شہید سینئر صحافی خلیل جبران کے قاتلوں کو نہ صرف پکڑا جائے گا بلکہ کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

شہید سینئر صحافی خلیل جبران کے قاتلوں کو نہ صرف پکڑا جائے گا بلکہ کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

ضلع خیبر: بیرسٹر ڈاکٹر سیف کی شہید سینئر صحافی خلیل جبران کے پسماندگان سے فاتحہ خوانی کے بعد لنڈی کوتل پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو

          پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے خیبر میں شہید صحافی خلیل جبران کے گھر جمعرات کو تعزیت کے لئے گئے اور فاتحہ خوانی کی، بعد ازاں انہوں نے لنڈی کوتل پریس کلب میں اس افسوس ناک واقعے کے حوالے سے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خلیل جبران کے قاتل ہیں، وہ صرف خلیل جبران کے دشمن نہیں بلکہ وہ ہم سب کے دشمن ہیں اور ہم سب ہی ایک برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ کسی ایک کے ساتھ ظلم و زیادتی ہم سب کے ساتھ ظلم و زیادتی کے برابرہے۔ اس کا سدباب اور قانونی کارروائی ہم سب کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک ایسے واقعات کا تعلق ہے تو ہم اس ملک میں رہ رہے ہیں اور دہشتگردی کے مسئلے کا ہم سب کسی نہ کسی شکل میں سامنا کر رہے ہیں اور اس کی بنیادی وجہ بھی یہی ہے کہ اس ملک بلکہ اس خطے کے حالات ہی ایسے ہیں کہ ہر ایک شحص چاہے وہ غریب یا امیر، چاہے وہ حکومت سے تعلق رکھتا ہے یا کسی بھی ادارے سے وابستہ ہو سب کو یہ مسئلہ درپیش ہے۔ فوج اور پولیس والے بھی اس دہشت گردی کا شکار ہو رہے ہیں، روزانہ شہادتیں ہو رہی ہیں۔ اس لئے یہ ایک انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے اور ہم سب کا مشترکہ مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسے واقعات سے سبق حاصل کرنا چاہئیے۔ ہمیں اپنے لوگوں کی خاص کر صحافیوں کی سکیورٹی کو مضبوط کرنا چاہئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت دہشت گردی میں ملوث عناصر کو گرفتار کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ افسوسناک واقعہ ہوا تو میری وزیر اعلیٰ صاحب سے بھی بات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ میری طرف سے بھی ان کو یہ تسلی دو کہ جو بھی اس واقعے کی ذمے دار ہو اس کو نہ صرف پکڑا جائے گا بلکہ کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ مشیر اطلاعات نے صحافیوں سے کہا کہ اگر آپ کے تحفظات ہیں اور ادارے آپ کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے تو آپ مجھے بتائیں، میں اعلیٰ سطح پر پولیس کے آئی جی پی، انٹیلیجنس اور دوسرے حساس اداروں کے اعلیٰ حکام سے بات کر کے آپ کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کروں گا۔

 

About The Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *