جب تک آپریشن عزم استحکام کی تمام تفصیلات و جزئیات کو پارلیمنٹ کے سامنے پیش نہیں کیا جاتا اس وقت تک کیا جانے والا کوئی بھی اقدام نہ قانونی ہوگا، نہ آئینی ہوگا اور نہ جمہوری ہوگا،بیرسٹر ڈاکٹر سیف

 

وفاقی حکومت اور وزیراعظم عزم استحکام کے حوالے سے تفصیلات قوم کے سامنے لائیں،بیرسٹر ڈاکٹر سیف

قومی سلامتی جیسے بڑے مسلے پر عوام کو اعتماد میں لیا جائے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

جب تک آپریشن عزم استحکام کی تمام تفصیلات و جزئیات کو پارلیمنٹ کے سامنے پیش نہیں کیا جاتا اس وقت تک کیا جانے والا کوئی بھی اقدام نہ قانونی ہوگا، نہ آئینی ہوگا اور نہ جمہوری ہوگا،بیرسٹر ڈاکٹر سیف

قوم کو اعتماد میں لینے کا طریقہ پارلیمنٹ، قومی اسمبلی، سینٹ اور تمام صوبائی اسمبلیوں اور منتحب نمائندے کی رائے اور فیصلے سے مشروط ہونا چاہئے،بیرسٹر ڈاکٹر سیف

اسلام میں بھی شوریٰ کا حکم ہے کہ ہر اہم اور بڑے فیصلے پر عوام کو اعتماد میں لیا جائے،بیرسٹر ڈاکٹر سیف

پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وزیراعظم نے انتہائی غیرذمہ دارانہ بیان جاری کیا ہے۔ جس سے عوام میں غصے اور تشویش کی ایک لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا بیان جاری کرنے سے پہلے انہیں پارلیمنٹ بشمول صوبائی اسمبلیوں کو اعتماد میں لینا چاہیئے تھا۔ جہاں تک دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بات ہے تو ہم سب اس جنگ میں شریک ہیں۔ بشرطیکہ یہ کہ مقصد اس ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے زیر اہتمام قبائل امن جرگے سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت نہ کسی آپریشن کی ضرورت ہے اور نہ ہی عوام اور پارلیمنٹ کی مرضی کے بغیر کوئی آپریشن کے اعلان کا حق رکھتا ہے۔ اگر آپریشن کا مقصد اس علاقے اور ان کے وسائل پر قبضہ کرنا ہے یا استحصال کرنا ہے اور یہاں کے لوگوں پر جبر کرکے کسی بین الاقوامی پالیسی یا ایجنڈے کو آگے لے جانے کی خواہش ہے تو ایسی خواہش کو نہ ہم نے ماضی میں پوری کی ہے اور نہ آئندہ اس کی اجازت دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو اس بات کا احساس ہونا چاہئے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ گزشتہ 40 سالوں سے ہم دہشت گردی سے نمٹ رہے ہیں۔ ہمارا صوبہ دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن کا کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ صوبہ مزید جنگوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ بات ریکارڈ پر لانا چاہتا ہوں کہ جب تک خیبر پختونخوا کے عوام کو، ہماری اسمبلی کو، ہماری حکومت کو اور ہمارے منتخب نمائندوں کو اعتماد میں نہیں لیا جائیگا اس وقت تک کسی بھی قسم کی آپریشن کی اجازت اس سرزمین پر نہیں دی جائے گی۔انہوں نے واضح کیا کہ یہ بات میں نہیں کہتا بلکہ یہ بات پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ قومی سلامتی کا کوئی بھی بڑا اور غیر معمولی مسلے کا احتیار پارلیمنٹ کو ہے۔ پارلیمان میں قومی اسمبلی، سینٹ اور تمام صوبائی اسمبلیاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک آپریشن عزم استحکام کے تمام تفصیلات و جزئیات کو پارلیمنٹ کے سامنے پیش نہیں کیا جاتا اس وقت تک کیا جانے والا کوئی بھی اقدام نہ قانونی ہوگا، نہ آئینی ہوگا اور نہ جمہوری ہوگا اور اس بنیاد پر خیبر پختونخوا کے عوام اسے رد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہی ہمارے دین نے بھی سکھایا ہے کہ اسلام میں بھی شوری ٰکا حکم ہے کہ ہر اہم اور بڑے فیصلے پر عوام کو اعتماد میں لیا جائے۔

About The Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *