+92-91-0000000

Peshawar

جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک پر صرف کسی فرد یا مدرسے پر حملہ نہیں بلکہ اسلام پر حملہ ہے،بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف

Share This Post

پشاور:جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ہونے والے خودکش حملے، جس میں مولانا حامد الحق سمیت کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، کے بعد خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات، بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے مدرسے کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے علمائے کرام، مدرسے کے طلبہ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے خطاب کیا۔گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے، بیرسٹر سیف نے مولانا حامد الحق کو نہ صرف قریبی دوست بلکہ بھائی قرار دیا اور کہا کہ ان کے ساتھ ان کا ایک دیرینہ اور مضبوط تعلق تھا۔ انہوں نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف کسی فرد یا مدرسے پر حملہ نہیں بلکہ اسلام پر حملہ ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے دہشت گردانہ اقدامات کا مقصد خوف پیدا کرنا، تفرقہ ڈالنا اور امت مسلمہ کے اتحاد کو کمزور کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دشمن ہمیں خوفزدہ کرنا اور ہمارے اتحاد کو توڑنا چاہتے ہیں، لیکن ہمیں مضبوط ایمان، یکجہتی اور ہمت کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔ ہمیں دہشت گردی کے خلاف ڈٹ کر کھڑا ہونا چاہیے اور یہ ثابت کرنا ہوگا کہ ان کے بزدلانہ حملے ہمارے ایمان اور بھائی چارے کو کمزور نہیں کر سکتے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کی نمائندگی کرتے ہوئے اجتماع کو یقین دلایا کہ حکومت مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ ”وزیر اعلیٰ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ ہم ان مجرموں کو تلاش کر کے انہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔انہوں نے سیاسی اور مذہبی حلقوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے اختلافات کو پس پشت ڈال کر دہشت گردی کے خلاف متحد ہو جائیں۔ ”یہ کسی فرد یا سیاسی جماعت کے خلاف جنگ نہیں بلکہ ان عناصر کے خلاف جنگ ہے جو ہمارے ایمان، اداروں اور امن کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہمیں متحد ہو کر اس برائی کو شکست دینا ہوگی،” انہوں نے کہا۔بیرسٹر سیف نے اپنے حالیہ دورہ جامعہ حقانیہ کو یاد کرتے ہوئے مولانا حامد الحق اور دیگر علما سے اپنی ملاقاتوں کا ذکر کیا اور ان کے اچانک اور افسوسناک انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ”زندگی غیر متوقع ہے اور موت ایک اٹل حقیقت۔ ہمارا ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی ہمارے وقت کا فیصلہ کرتا ہے۔ لیکن ایک انسان ہونے کے ناطے، جب ہم اپنے پیاروں کو کھو دیتے ہیں تو ہمیں شدید دکھ اور افسوس ہوتا ہے۔”
اپنی تقریر کے اختتام پر بیرسٹر سیف نے شہداء کے لیے دعا کی، ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت مذہبی اداروں اور علمائے کرام کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔ ”اللہ تعالیٰ شہداء کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، ان کے لواحقین کو صبر جمیل دے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی نصیب کرے۔ خیبر پختونخوا حکومت اس دکھ کی گھڑی میں آپ کے ساتھ کھڑی ہے،”

اقلیتی نوجوان ہماری قومی شناخت کا فخر ہیں,مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف

پشاور:محکمہ اوقاف، حج، مذہبی و اقلیتی امور خیبرپختونخوا کے...

Minority Youth Are a Source of National Pride, Advisor Information Barrister Saif

Peshawar: A vibrant concluding ceremony of the Minority Youth...

No Formal Negotiations with Federal Government for Imran Khan’s Release, Barrister Saif

Abbottabad: Advisor to the Chief Minister of Khyber Pakhtunkhwa...