+92-91-0000000

Peshawar

بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا وفاق سے ضم اضلاع کے 350 ارب روپے کے واجب الادا فنڈز فوری طور پر خیبر پختونخوا کو منتقل کرنے کا مطالبہ

Share This Post

پشاور:وزیراعلی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وفاقی حکومت سے فوری مطالبہ کیا ہے کہ مالی سال 2024-25 کے دوران ضم شدہ اضلاع کے لیے این ایف سی ایوارڈ کے تحت مختص 350 ارب روپے کے فنڈز فوری طور پر خیبر پختونخوا حکومت کو منتقل کیے جائیں۔اپنے دفتر سے جاری بیان میں بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ وفاق کی جانب سے ضم شدہ اضلاع کے لیے 350 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی تھی، تاہم گزشتہ 10 ماہ کے دوران صوبے کو صرف 83 ارب روپے موصول ہوئے ہیں۔ یوں اب بھی 267 ارب روپے واجب الادا ہیں، جن کی ادائیگی میں وفاق مسلسل تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ وفاق کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی ضم شدہ اضلاع میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔ یہ فنڈز صرف مالی امداد نہیں بلکہ ان اضلاع کے عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کی تکمیل ہیں۔ ضم شدہ اضلاع کی ترقی اور انہیں قومی دھارے میں شامل کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام ایک تاریخی فیصلہ تھا جس کا بنیادی مقصد ان علاقوں کو قومی دھارے میں لانا اور ان کی محرومیوں کا ازالہ کرنا تھا، لیکن بدقسمتی سے وفاق کی غیر سنجیدگی اس اہم قومی عمل کو نقصان پہنچا رہی ہے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ فنڈز کی عدم فراہمی نہ صرف ترقیاتی عمل کو روکے ہوئے ہے بلکہ دہشت گردی کے خلاف جاری کوششوں کو بھی شدید دھچکا لگا رہی ہے۔ ضم شدہ اضلاع کے فنڈز روکنے کا مطلب دہشت گردی کو فروغ دینا ہے، کیونکہ ان علاقوں میں ترقیاتی منصوبے شروع کیے بغیر شدت پسندی کا خاتمہ ممکن نہیں،انہوں نے مطالبہ کیا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت ضم شدہ اضلاع کے تمام واجب الادا فنڈز فوری طور پر خیبر پختونخوا کو منتقل کیے جائیں تاکہ ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل ہو سکیں اور عوام کو ان کے جائز حقوق دیے جا سکیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ انضمام کا مقصد قبائلی اضلاع صوبے کے دوسرے اضلاع کے برابر لانا تھا تاہم وفاقی حکومت کی غیر سنجیدگی کیوجہ سے ضم اضلاع تاحال محرومیوں کے شکار ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اگر وفاقی حکومت دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو فوری طور پر ضم اضلاع کے فنڈز منتقل کریں تاکہ وہاں ترقی کا عمل تیز کیا جاسکیں اور ضم اضلاع کے تمام محرومیوں کا ازالہ کیا
جاسکے۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ وفاق خیبر پختونخوا اور خاص کر ضم اضلاع کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کرے۔

پشاور فلائنگ کلب قومی اثاثہ اور ایک تاریخی اہمیت کا حامل ادارہ ہے, بیرسٹر ڈاکٹرسیف

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر...

Advisor to CM KP Barrister Dr. Muhammad Ali Saif Visits Peshawar Flying Club

"KP Soars High: Barrister Dr. Saif Champions Aviation Revival...