بانی پی ٹی آئی کے حکم کیمطابق کرپشن کے لئے زیرو ٹالرنس ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

بانی پی ٹی آئی کے حکم کیمطابق کرپشن کے لئے زیرو ٹالرنس ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

پشاور: مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کی بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے ہفتہ کو بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کرنے کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ ملاقات میں صوبائی وزیر کے ڈی نوٹیفیکیشن اور کابینہ سے برطرفی پر تفصیلی بات چیت ہوئی اور بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر ویڈیو کے ذریعے ان کا پیغام کارکنوں، عہدیداروں اور کابینہ ارکان تک پہنچایا، جس کمیٹی نے کرپشن کے حوالے سے وزیر موصوف کے حوالے سے تحقیقات کیں وہ عمران خان کی مرضی اور حکم کے تحت بنی تھی، کمیٹی ممبران کے تمام نام بھی عمران خان نے خود دئیے،شاہ فرمان، قاضی محمد انور اور مصدق عباسی کمیٹی کے ممبر تھے، کمیٹی نے تمام بیانات اور شواہد کی روشنی میں رپورٹ مرتب کی، رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش کرنے کے بعد ڈی نوٹیفیکیشن کی کارروائی عمل میں لائی گئی، بانی پی ٹی آئی کو اس بات پرتشویش تھی کہ کسی بھی صورت میں کرپشن کو پنپنے نہیں دیں گے، بانی پی ٹی آئی کا حکم ہے کہ کرپشن کے لئے زیرو ٹالرنس ہوگی، اسی تناظر میں کمیٹی بھی بنائی گئی، ایک محکمے میں کرپشن کی شکایات موصول ہوئیں تو تحقیقات کی گئیں۔ عمران خان نے کہا کہ اگر کسی بھی عہدیدار کے خلاف کرپشن کی شکایات آئیں گی تو وہ سخت ترین ایکشن لیں گے، یہی کمیٹی مستقبل میں بھی تفتیش کے بعد رپورٹ مرتب کریگی، کمیٹی رپورٹ کے بعد فیصلے کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کارکنان کو عمران خان کا پیغام دے رہا ہوں کہ اس حوالے سے شکایات، تحفظات کمیٹی کو پیش کئے جائیں اگر کسی کے پاس ٹھوس ثبوت ہے تو وہ کمیٹی کو پیش کرے، کمیٹی کارروائی کے بعد رپورٹ مرتب کریگی،سوشل میڈیا میں پی ٹی آئی میں گروپ بندی اور ناراض گروپ کا تاثر دینے کی کو شش پر بانی پی ٹی آئی نے خفگی کا اظہار کیا، بانی پی ٹی آئی نے کارکنوں کو ہدایت دی کہ وہ کسی گروپ کا حصہ نہ بنیں اور متحد رہیں، بانی پی ٹی آئی نے ہدایت دی ہے کہ پارٹی میں انتشار اور گروپ بندی پیدا کرنے والوں کو ناکام بنائیں، پارٹی کارکنان اور رہنما صوبائی وزیر کے ڈی نوٹیفیکیشن کے بعد سوشل میڈیا پر وزیر اعلیٰ کے خلاف پروپگنڈے کا موثر جواب دیں، اگر کسی کے پاس کسی عہدیدار کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں تو کمیٹی کو پیش کرے

About The Author

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *