وزیراعظم کے مبہم بیان کی وجہ سے پاک فوج اور خیبرپختونخوا بے جا تنقید کا نشانہ بنے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف
وزیراعظم کے مبہم بیان کی وجہ سے پاک فوج اور خیبرپختونخوا بے جا تنقید کا نشانہ بنے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف
ہی سہی کسر مبہم بیان پر وزیراعظم کے نالائق اور شر پسند ٹولے کے من گھڑت بیانات نے پوری کردی تھی، بیرسٹر ڈاکٹر سیف
نالائق ٹولے نے قومی سلامتی جیسے اہم معاملے کو بھی سیاست کی بھینٹ چڑھادیا، بیرسٹر ڈاکٹر سیف
پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور انکی نالائق ٹیم نے قومی سلامتی جیسا اہم معاملہ بھی سیاست کے بھینٹ چڑھایا اپیکس کمیٹی میں وزیراعظم کے مبہم بیان نے پاک فوج اور خیبر پختون خوا حکومت کو بے جا تنقید کا نشانہ بنانے سمیت پوری قوم کو بھی تشویش میں مبتلا کیا تھا رہی سہی کسر وزیر دفاع خواجہ آصف کے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات نے پوری کردی تھی جسکی نفی ان ہی کے وزیراطلاعات عطا تارڑ نے کی۔ جعلی فارم 47 کے جعلی وزیر دفاع کا خاصہ ہی بے بنیاد الزامات اور جھوٹی سیاست ہے۔ وزیر دفاع ہونے کے ناطے اس قسم کے بے بنیاد بیانات پر خواجہ اصف کے خلاف کاروائی ہونی چاہیئے۔ پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ کسی بھی ملٹری آپریشن کے حوالے سے خیبر پختون خوا حکومت کا موقف بلکل واضح ہے کہ پارلیمنٹ،متعلقہ صوبائی حکومتیں سمیت مقامی اور تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا ہوگا۔ ماضی میں بھی تمام اپریشنز پارلیمنٹ، صوبائی حکومتوں اور تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ہوئے ہیں۔ صوبے میں کسی قسم آپریشن نہیں ہورہا ہے آپریشن تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر شروع نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے جوان جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں اگر دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پاک فوج کو نکالا جائے تو کون دہشت گردی کا مقابلہ کریں گا پولیس کی اتنی استعداد تو نہیں ہے کہ وہ دہشت گردوں کا مقابلہ کریں۔ فوج پر بے جا تنقید سے گریز کرنا چاہیئے فوج ہماری ہے اور ہمارے لئے لڑرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپیکس کمیٹی میں آپریشن کے حوالے سے کوئی بحث نہیں ہوئی تھی اور نہ ہی وزیراعلی خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور نے کسی آپریشن کی حمایت کی تھی جعلی حکومت نے جھوٹ پھیلاکر سیاسی مقاصد کے حصول کی آڑ میں قومی سلامتی جیسے اہم معاملے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ وزیر اعلی خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور سے غلط اور بے بنیاد بیان منسوب کیا گیا تھا جو بدنیتی پر مبنی تھا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پورے ملک کا مسئلہ ہے اسے کسی ایک صوبے سے منسوب کرنا زیادتی ہے اور تعصب پھیلانے کی مترادف ہے۔ موجودہ حالات کے تناظر میں وزیراعلی خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور نے کل جماعتی کانفرنس بھی بلائی ہے جو جلد منعقد کیا جائیگا۔ کانفرنس میں تمام سیاسی جماعتوں کو مدعو کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی واقعات کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کی منظوری گزشتہ روز کابینہ نے دی ہے۔ جوڈیشل کمیشن کے لئے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کو خط لکھا جائے گا کمیشن کے لئے ٹی او ارز بنائے جائینگے جوڈیشل بنانے کا مقصد 9 مئی کے حوالے سے حقائق سامنے لانا ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ پولیس کی استعداد کار بڑھانے کے لئے 7 ارب روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے اسکے علاوہ نئے پولیس اہلکاربھرتی کئے جارہے ہیں م اس سلسلے میں ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی میں 500 پولیس اہلکاروں کی بھرتی کی منظوری بھی دی گئی ہے۔