پشاور:مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف سے جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے نائب مہتمم مولانا راشد الحق، جمعیت علماء اسلام (س) کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا یوسف شاہ اور متحدہ علماء بورڈ کے کوآرڈینیٹر مفتی ظفر زمان نے پشاور میں ملاقات کی۔ ملاقات میں مذہبی ہم آہنگی، مدارس کو درپیش مسائل، علماء کے قومی اتحاد میں کردار، اور مولانا حامد الحق حقانی کے قتل کیس کی پیش رفت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی ہم آہنگی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، اور صوبائی حکومت تمام مکاتب فکر کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علماء کرام نے ہمیشہ معاشرتی استحکام اور بین المذاہب رواداری کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، اور آج کے حالات میں ان کی رہنمائی پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے واضح کیا کہ مولانا حامد الحق حقانی کے قاتلوں کی نشاندہی اور گرفتاری کے لیے متعلقہ ادارے سرگرم عمل ہیں، اور حکومت اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ملاقات کے دوران جامعہ دارالعلوم حقانیہ کو درپیش مسائل پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ مشیر اطلاعات نے یقین دہانی کرائی کہ صوبائی حکومت دارالعلوم جیسے دینی و تعلیمی اداروں کے مسائل کے حل کے لیے عملی اور مؤثر اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ ان اداروں کو اپنا دینی و تعلیمی کردار بہتر انداز میں ادا کرنے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ علماء کرام معاشرے کی فکری و اخلاقی رہنمائی کا ذریعہ ہیں اور ان کی شمولیت کے بغیر پرامن، مستحکم اور یکجہت معاشرے کی تشکیل ممکن نہیں۔یہ ملاقات مذہبی و سماجی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے، جس سے صوبے میں دینی قیادت اور حکومت کے درمیان رابطہ مزید مضبوط ہوگا۔