پشاور:وزیر اعلی خیبر پختونخوا کیمشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ رجیم چینج کے بعد ملک میں انسانی حقوق کی پامالی روزمرہ کا معمول بن چکی ہے ملک میں دہشت گردی کی ایک نئی لہر اٹھ چکی ہے، جو عمران خان کے دورِ حکومت میں ختم ہو گئی تھی۔بین الاقوامی سطح پر ملک تنہائی کا شکار ہو چکا ہے،رجیم چینج کے بعد بے تحاشا مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے، رجیم چینج سے قبل، عمران خان کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا، انہوں نے کہا کہ رجیم چینج کے بعد 15 روپے فی یونٹ سیبجلی 40 سے 50 روپے تک جا پہنچی ہے، 150 روپے فی لیٹر پٹرول تقریباً 260 روپے فی لیٹر تک پہنچ چکا ہے اسی طرح، اشیائے خورونوش کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں،جعلی حکومت نے بجلی کے نرخ 15 سے بڑھا کر 50 روپے فی یونٹ کرنے کے بعداب صرف 7 روپے کم کر کے قوم پر احسان جتارہی ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ جو لوگ 150 روپے فی لیٹر پٹرول پر تنقید کرتے تھے، آج 260 روپے فی لیٹر پٹرول دے رہے ہیں،عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں، عمران خان کے دور سے بھی کم ہو چکی ہیں، عالمی منڈی کے نرخ کے مطابق، پاکستان میں پٹرول کی قیمت 100 روپے سے بھی کم ہونی چاہیے،جعلی مافیا قوم کو جواب دے کہ رجیم چینج کس مقصد کے لیے کیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ رجیم چینج کے بعد ملک کی تباہی کی ذمہ دار جعلی حکومت ہے، مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ رجیم چینج کے بعد عوام دو وقت کی روٹی کے لئے ترس رہی ہیں جبکہ جعلی حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ مہنگائی کی وجہ سے عوام دو وقت کی روٹی کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رجیم چینج سے قبل پاکستان ایک فلاحی ریاست کی طرح ترقی کی طرف گامزن تھا۔ جب سے ملک پر جعلی حکومت مسلط ہوگئی ہے عوام کا جینا دوبھر ہوگیا ہے۔ جعلی حکومت قومی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت سے تمام حساب برابر کیا جائیگا انہیں اپنے تمام غیر قانونی اور غیر آئینی ہتھکنڈوں کا جواب دینا ہوگا۔